ڈاکٹر عجیل النشمی۔
ڈین(سابق) شریعہ کالج کویت یونیورسٹی
پروفیسر ڈاکٹر عجیل النشمی نے فقہ اور اصول فقہ میں جامعہ الازھر الشریف سے پی ایچ ڈی کی ہوئی ہے.
اور اس وقت پروفیسر ڈاکٹر کویت یونیورسٹی کی ذمہ داری پے فائز ہیں
اور آپ کالج آف شریعہ اور دراسات اسلامیہ کویت یونورسٹی کے ایک لمبا عرصہ ڈین رہے .انجمن علماء شریعہ( رابطة علماء الشريعة) گلف کے صدارت کے عہدے پر فائز ہیں . آپ یورپی کونسل برائے فتویٰ تحقیق کے ممبر بھی ہیں.
وزارہ أوقاف کے دار افتا کے ممبر ہیں اور ساتھ میں آپ کی اسلامی بنکاری کی صنعت میں بہت سی شراکتیں ہیں، آپ کویت فنائنس ہاؤس بنک بورڈ آف شریعہ کے 23 سال صدر رہے اور ابھی بھی ممبر ہیں ، بوبیان بنک، شرکہ دار الاستثمار اور کویت اور خارج کویت دیگر شركات اور مختلف اسلامی بنوک کے بورڈ آف شریعہ کے ممبر ہیں.
د عجيل النشمی 14 کتابوں کے مصنف اور 55 سے زائد مختلف موضوعات پر ابحاث اور مقالے لکھ چکے ہیں جن میں ( العملة واحكامها في الفقه الإسلامي، تغيير قيمة العملة في الفقه الإسلامية، الإسلام والتراث، الفتاوى الشاذة وخطورتها، حرية الرأي والتعبير في الشريعة الإسلامية، المضاربة في العملات عبر وسائل الاتصال.....) اور اس طرح کثیر موضوعات..
.. پروفیسر ڈاکٹر عجیل النشمی کو حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری صاحب کی تصنیف موسوعہ القادریہ فی العلوم الحدیثیہ پیش کیا.
جس کا تعارف اور امتیازات سن کر ڈاکٹر عجیل النشمی صاحب نے فرمایا کے یہ ایک عظیم علمی وتحقيقی کام ہے اور ایک منفرد انداز سے ڈاکٹر طاہر القادری صاحب نے تمام ابواب علوم حدیث کو ایک شکل میں سمیٹا ہے جس کی حالیہ دور میں امت کو اشد ضرورت تھی اور جس سے تمام امت مسلمہ بالعموم اور اساتذہ، طلباء اور علم حدیث کی رغبت رکھنے والا ہر فرد مستفید ہو گا.
ڈاکٹر عجیل النشمی نے موسوعہ القادریہ فی العلوم الحدیثیہ کے ھدیہ کو قبول کرتے ہوئے کہا اللہ پاک اس عظیم الشان کام پر ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کو جزائے خیر عطا فرمائے اور ان کی اس کاوش کو اپنے ہاں قبول فرمائے
SPDK (Society of Pakistani doctors) organized its 22nd Free Medical Camp on 17-Nov-2023 at Pakistan School Mangaf, Kuwait, His excellency Malik Mohmmad Farooq attended the camp as a chief guest.
750 الفاظ پر مشتمل (آئین مدینہ) کے نفاذ کے بغیر فلاحی ریاست کا قیام ممکن نہیں۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری. پاکستان عوامی سوسائٹی کویت کے زیر اہتمام بین الاقوامی آئین پر منعقدہ کانفرنس میں ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی خصوصی شرکت۔
پاکستان عوامی سوسائٹی کویت کے زیر اہتمام بین الاقوامی آئین پر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ یہ پروگرام جناب عطاء الٰہی کی کوششوں سے ترتیب دیا گیا۔ قرآنی آیات کی تلاوت جناب قاری عبدالرشید نے کی اور اناشید پیش کی اور پھر قومی ترانے بجائے گئے. ڈاکٹر مصطفیٰ یعقوب بھبھانی نے غزہ کے مظلوم، بے بس، مجبور اور مظلوم عوام کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کروائی۔ کانفرنس کی صدارت جناب الشیخ دعیج جابر العلی الصباح نے کی۔ میزبان ڈاکٹر مصطفیٰ یعقوب بھبھانی تھے۔ پروگرام کی انتظامیہ پاکستان عوامی سوسائٹی کویت کے دوستوں جناب شاہد وسیم صاحب، محترم جناب فضلت چوہدری صاحب، میاں اشفاق صاحب، رضوان بھٹی صاحب، ملک اشفاق صاحب، آصف کمال صاحب اور ملک فیاض فوجی صاحب نے سنبھالی۔ اس کے علاوہ مقامی کویتی دوستوں کی ایک بڑی تعداد نمایاں تھی، جن میں کچھ بڑے نام بھی شامل تھے، جناب السید احمد الحداد، ڈاکٹر عزیر، ڈاکٹر حسن کمال، ڈاکٹر زید الجتیلی ابو لولو ڈپلومیٹ، ڈاکٹر سعود النجادہ المحامی، السید انجنیئر خالد معراج، السید عبدالکریم الہندال ابو خالد المحام، السید محمد الرومی، ڈاکٹر موساد الفضلی۔ السید ڈاکٹر غدیر الکیانی، السید طارق عبدالغفار، السید کریم الدرویش۔ ڈاکٹر مریم بوشھری، السید حسن میداس. جناب سفیر عزت مآب M.Mtoutounchi, اسلامی جمہوریہ ایران، عزت ماب سفیر بنین برائے کویت جناب سُمانو ایسوف، بیلجئم کے عزت ماب سفیر جناب ڈو مُتمو کریسٹ، تنزانیہ کے کویت میں سفیر جناب سعد شعیب موسٰی،سفیر آسیان برائے کویت جناب پورنیچائی ڈانویٹ ہینٹ، کینیا کی سفیر برائے کویت میڈم حلیمہ، سریلنکن سفیر برائے کویت، کازاکستان کے ڈپٹی ہیڈ مشن ، سفارتخانہ ترکیہ کے ھیڈ اور فرسٹ سکریڑی جناب ہود محمد بلال سگلان، سفارتخانہ تشاڈ کے سنیر مستشار جناب ڈاکٹر ابراہیم شعیب آدم، سفارت خانہ بلغاریہ کے قونصلر جناب ایناطولی، سفارتخانہ چائینہ کے ہیڈ آف چانسری اور چارج ڈی افیئرز ۔ سفارت خانہ بنگلہ دیش کے فرسٹ سکریڑی جناب اسلام صاحب، سفارتکار تاجکستان کے چارج ڈی افئیرز۔ سفارت خانہ گونیا کے فرسٹ سکریڑی اور دوسرے بہت سے معزز سفارتکار اس کے علاوہ دیگر اداروں کے متعدد سربراہان اور اعلیٰ شخصیات نے بھی شرکت کی۔ اور میوزیکل گروپ کے سربراہ اور امریکن ایسوسی ایشن کے نمائندے کے علاوہ السید ڈاکٹر احمد رفعت اور دیگر معززین نے شرکت کی۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایک قوم کا تصور سب سے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیش کیا تھا جس میں مسلمانوں کے علاوہ دوسرے مذاہب کے ماننے والوں اور ریاستوں سے تعلقات اور ان کے حقوق کا تعین کیا گیا تھا۔ دوسرے مذاہب کے ماننے والوں کو اپنے قوانین کے مطابق اپنے اندرونی فیصلے کرنے کی اجازت تھی لیکن جہاں دوسروں کے حقوق پامال ہوں گے وہاں ان کے حقوق کی ذمہ داری ریاست مدینہ پر ہوگی۔ اور غریبوں کو ریاستی ٹیکس سے مستثنیٰ کیا گیا تھا تاکہ کسی غریب پر ٹیکس کا بوجھ نہ پڑے۔ ریاست مدینہ کا ماڈل دنیا کی ہر قوم اور ہر مذہب کے لیے رول ماڈل ہے۔ آج بھی اگر کوئی چاہتا ہے کہ اس کا ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو تو وہ مدینہ کے ماڈل کو نافذ کرے۔ آج ترقی یافتہ ممالک بھی انسانیت کی وہ اقدار فراہم نہیں کر سکتے جو انہیں مدینہ کے آئین(750 الفاظ) نے دی تھی۔
ڈاکٹر حسن محی الدین القادری صاحب نے سفارت خانہ تنزانیہ کے سفیر کو الوداعی شیلڈ پیش کی۔
اور آخر میں الشیخ السید دعیج جابر العلی الصباح اور ڈاکٹر مصطفیٰ یعقوب بھبھانی نے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کو ان کی شاندار خدمات پر اعزازی شیلڈ پیش کی۔
علم کے چراغ روشن کرنا بہترین سخاوت ہے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا تعلیمی کنوینشن سے خطاب
(رپورٹ: شاہد وسیم) کویت میں پاکستانی اسکول میں علم کے موضوع پر اساتذہ، طالبعلموں، اور عرب اساتذہ اور دیگر مہمانان گرامی سے انگریزی زبان میں خطاب کرتے ہوئے جناب ڈاکٹر حسن محی الدین قادری چئیرمین سپریم کونسل منھاج القرآن انٹرنیشنل نے کہا۔ وَعَلَّمَ اٰدَمَ الْاَسْمَآءَ کُلَّهَا اور اللہ تعالی نے آدم (علیہ السلام) کو تمام (اَشیاء کے) نام سکھا دیئے۔ آدم علیہ السلام کو ملائکہ سے اعلی رتبہ ان کے شرف علم سے ملا انسان کی افضلیت تعلیم ہی کی بدولت ہے۔ لگن شوق تکلیف کے بغیر علم کا مقصود حاصل نہیں ہوتا امام ابو حنیفہ نے ۵۵ حج کئے اور صحابہ اکرام کی صحبت میں بیٹھ کر علم حاصل کیا شرق و غرب کا سفر کے احادیث مبارکہ اکھٹی کیں اور علم حدیث کا بڑا ذخیرہ ہم تک پہنچایا۔ ادب کے بغیر علم بے معنی ہے امام احمد بن حنبل کو خلیفہ معتصم باللہ کی وجہ قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنا پڑیں۔ امام باقی بن مخلد کو تکالیف سے گزارا گیا انہوں نے امام احمد بن حنبل کے سامنے زانو تلمذ تَہ کیا علم حدیث سیکھی اور ۳۰۰ احادیث کا ذخیرہ اکھٹا کیا علم کے نور سے جہالت کے اندھیروں کو روشن کیا جا سکتا ہے علم کے چراغ روشن کرنا بہترین سخاوت ہے۔
امام ابو الحسن شاذلی فرمایا کرتے تھے: چار چیزوں کے ہوتے ہوئے علم نفع نہیں دیتا: دنیا کی محبت، آخرت کی فراموشی، تنگ دستی کا خوف اور (ملامت کرنے والے) لوگوں کا ڈر۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اس موقع پر اسکول انتظامیہ کا شکریا ادا کیا جنہوں نے شاندار پروگرام کا انعقاد کیا۔ اسکول کے اساتذہ اور پرنسپل صاحب نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دستور مدینہ ایک سنگ میل ہے اور کسی بھی ملک کی ترقی کے لئے اس کا نفاذ ناگزیر ہے اس تعلیمی کنوینشن کے موقعہ پر طلباء نے تلاوت، حمد باری تعالی اور نعت رسول مقبول پڑھی اور ڈاکٹر حسن محی الدین کو پھولوں کا گُلدستہ پیش کیا۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کویت میں موجود تعلیمی اداروں کے سربراہان جن میں پرنسپل فضل عثمان پرنسپل پاکستان ایکسل انگلش اسکول، پرنسپل محمد خالد لودھی وائس پرنسپل آکسفورڈ پاکستان انگلش اسکول، جہاد الکومي وائس پرنسپل پاکستان ایکسل انگلش اسکول، سید احسن رضا وائس پرنسپل پاکستان انگلش اسکول ہاشمی اور میڈم صنوبر فرُخ پاکستان انگلش اسکول شامل تھیں کو اپنی شہرہ آفاق کتاب دستور مدینہ اور دوسری کُتب کا تحفہ پیش کیا۔ آخر میں میڈم صنوبر صاحبہ نے ڈاکٹر حسن محی الدین صاحب کی آمد پر ان کا شکریا ادا کیا۔
Dr. Hassan Mohiuddin Qadri Chairman Supreme Council Minhaj-ul-Quran International addressed to the prestigious seminar organized by Gulf Pakistan English School Kuwait.
During his address at the seminar over the subject of "The Doctrine of Teaching," he emphasized that teaching is a noble profession, rooted in the prophetic tradition. It was the esteemed duty of the Prophets to enhance humanity through education and training. One of the many virtues of the Holy Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) was his role as a teacher to humanity.
He pointed out that the Prophets of God enlightened people with monotheism, guided them in distinguishing between right and wrong, and educated them about their rights and responsibilities. Throughout history, we can see the impact of these teachings in different parts of the world. Thus, it is evident that the position and responsibilities of a teacher are elevated, much like those of the prophets. To be a teacher, one must possess knowledge and, more importantly, moral excellence. Teachers play a pivotal role in nation-building, and the progress of any country or society is indebted to the education and training provided by teachers.
Dr. Hasan Mohiuddin Qadri also emphasized that teachers are the foremost preachers of their time. They stay updated on modern sciences, arts, and educational trends, continuously enriching their knowledge and adapting to the evolving needs of education. Teachers shape the consciousness and thinking of each generation they instruct.
Upon arriving at the school, Dr. Hasan Qadri was given a warm and cordial welcome by the school's Principal, Madam Azra Khalid. During the session, The Principal expressed her gratitude to Dr. Hasan Qadri for gracing them with his presence at the seminar and delivering an insightful address and present him Commemorative shield.
The seminar was conducted by Farwa Munir, wherein a wide number of teaching faculty, staff and students with Pin drop salience was enlightening themselves by the words of Dr. Hasan Qadri.
The distinguished gusts participated in this seminar therein e. g. Abdul Rasheed, Munir Ahmed Gujjar, Dr. Bagh Hussain, Abdul Rauf Bhatti, Engr Mian Asif Kamal, Shahid Tufail Dar and Shahid Minhas.
سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم انسانیت کے لیے معلم کا کردار ہے: ڈاکٹر حسن محی الدین قادری
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل نے گلف پاکستان انگلش سکول کویت کے زیر اہتمام پر وقار سیمینار سے خطاب کیا۔
"تعلیم کا نظریہ" کے موضوع پر سیمینار میں اپنے خطاب کے دوران انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تدریس ایک اعلیٰ پیشہ ہے، جس کی جڑیں پیغمبرانہ روایت میں ہے۔ تعلیم و تربیت کے ذریعے انسانیت کو پروان چڑھانا انبیاء کا فریضہ تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بے شمار خوبیوں میں سے ایک آپ کا انسانیت کے لیے معلم کا کردار تھا۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ خدا کے انبیاء نے لوگوں کو توحید سے روشناس کیا، صحیح اور غلط میں تمیز کرنے میں ان کی رہنمائی کی اور انہیں ان کے حقوق اور ذمہ داریوں سے آگاہ کیا۔ پوری تاریخ میں ہم دنیا کے مختلف حصوں میں ان تعلیمات کے اثرات کو دیکھ سکتے ہیں۔ اس طرح یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایک استاد کا مقام اور ذمہ داریاں انبیاء کی طرح بہت بلند ہیں۔ ایک استاد بننے کے لیے اس کے پاس علم ہونا چاہیے اور سب سے اہم اخلاقی فضیلت۔ اساتذہ قوم کی تعمیر میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں اور کسی بھی ملک یا معاشرے کی ترقی اساتذہ کی فراہم کردہ تعلیم و تربیت کی مرہون منت ہوتی ہے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے بھی اس بات پر زور دیا کہ اساتذہ اپنے وقت کے اولین مبلغ ہیں۔ وہ جدید علوم، فنون اور تعلیمی رجحانات کے بارے میں اپ ڈیٹ رہتے ہیں، مسلسل اپنے علم میں اضافہ کرتے ہیں اور تعلیم کی ابھرتی ہوئی ضروریات کو اپناتے رہتے ہیں۔ اساتذہ ہر نسل کے شعور اور سوچ کو تشکیل دیتے ہیں جو وہ سکھاتے ہیں۔
سکول پہنچنے پر سکول کی پرنسپل میڈم عذرا خالد نے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا پرتپاک استقبال کیا۔ سیشن کے دوران پرنسپل نے ڈاکٹر حسن قادری محی الدین کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے سیمینار میں ان کی موجودگی اور بصیرت افروز خطاب کیا اور انہیں یادگاری شیلڈ پیش کی۔
سیمینار کی نظامت فروا منیر نے کی، جس میں ٹیچنگ فیکلٹی، سٹاف اور طلباء کی کثیر تعداد نے پن ڈراپ سیلینس کے ساتھ ڈاکٹر حسن قادری کے کلام سے خود کو منور کیا۔
اس سیمینار میں جن معززین نے شرکت کی۔ ان میں حاجی عبدالرشید، منیر احمد گجر، ڈاکٹر باغ حسین، عبدالرؤف بھٹی، انجینئر میاں آصف کمال، شاہد طفیل ڈار اور شاہد منہاس شامل ہیں۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا کویت آمد پر پُرتپاک استقبال
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری چئیرمین سپریم کونسل منھاج القرآن انٹرنیشنل کا کویت آمد پر حاجی عبدالرشید صدر منھاج القرآن کویت انٹرنیشنل، ڈاکٹر سید جعفر صمدانی صدر پاکستان عوامی سوسائیٹی کویت، منھاج القرآن کے عہدیداران، وابستگان، سول سوسائیٹی، صحافی، اور مختلف سماجی شخصیات نے کویت ائیرپورٹ پر اُن کا پرتپاک استقبال کیا اور اُن کی آمد پر پھولوں کے گُلدستے پیش کیے۔ پاکستان عوامی سوسائیٹی کے اہم عہدیداران نے ڈاکٹر حسن محی الدین صاحب کی کویت آمد کا خیر مقدم کیا سماجی شخصیات نے ڈاکٹر حسن محی الدین کے کویت دورے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اُن کی آمد ہمارے لئے باعث صد افتخار ہے۔ ڈاکٹر حسن محی الدین صاحب نے اُن کے والہانہ استقبال پر کمیونٹی کے تمام لوگوں اور کارکنان کا شکریا ادا کیا۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کویت میں تعلیمی سماجی، دورہ کے موقع پر سماجی اور مقامی شخصیات کے ساتھ ساتھ پاکستانی کمیونٹی کے نمائندہ افراد، علمائے کرام، مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد، پاکستان عوامی سوسائیٹی کویت اور منھاج القرآن انٹرنیشنل، کے راہنماؤں و کارکنان سے ملاقات اور مختلف کانفرنسسز کو لیکچر دیں گئے۔ منھاج القرآن کویت کی جانب سے میلاد النبی ﷺ کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب بھی فرمائیں گے۔
Naeem Jan who was residing in Kuwait for long time with his family had an accident on 6th ring Road on 4th October 2023.
One morning as usual he was going to drop his wife (Amna NaeemJan) who is working in a private company in Al Ahmadi area. Unfortunately he had an accident resulted vehicle overturning and death on sixth ring road while connecting to Road 40, his wife had a head injury and she is in the Jaber Ahmed Hospital.
Recently he went to Colombo, Sri Lanka with his wife to watch Asia Cup and had a good time there, and had a plan to go Hydrabad India to watch world cup matches.
His Son Shan Naeem Jan who is studying in APS Peshawar from couple of years, was in Kuwait few days ago, now is coming back to take care of his family until his mother is out of danger. He left two sons and two daughters.